نئی دہلی، یکم دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اڈانی گروپ کے چیئرمین اور ہندوستان کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے امریکہ میں اپنی کمپنی کے خلاف عائد الزامات پر پہلی بار اظہار خیال کیا ہے۔ جے پور میں انڈیا جیم اینڈ جیولری ایوارڈز کے 51ویں ایڈیشن میں خطاب کرتے ہوئے گوتم اڈانی نے امریکہ میں اپنے خلاف لگے الزامات پر تفصیل سے بات کی اور کئی اہم نکات اٹھائے۔
اس ایوارڈ تقریب میں، گوتم اڈانی نے کہا کہ’ آپ میں سے اکثر نے پڑھا ہوگا کہ دو ہفتے قبل، ہمیں اڈانی گرین انرجی میں تعمیل کے طریقوں کے حوالے سے امریکہ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ہمیں اس طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ میں آپ کو بتاتا ہوں، ہر چیلنج ہمیں مضبوط بناتا ہے۔ ہر رکاوٹ اڈانی گروپ کے لیے ایک قدم بن جاتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر سیاسی مخالفت ہمیں مزید تقویت دیتی ہے۔‘ گوتم اڈانی نے مزید کہا کہ میں آپ کو بتاتا چلوں کہ اس معاملے میں اڈانی کی طرف سے کسی پر ایف سی پی اے کی خلاف ورزی یا انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کی کسی سازش کا الزام نہیں لگایا گیا ہے۔
اس موضوع پر گوتم اڈانی نے مزید کہا کہ’ آج کی دنیا میں منفی حقائق زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں۔ ہم قانونی عمل کے ذریعہ کام کرتے ہیں۔ میں عالمی معیار کی ریگولیٹری تعمیل کے لیے اپنی مکمل وابستگی کا اعادہ کرنا چاہوں گا۔ تاہم، ان چند سالوں میں ہمیں جن رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا وہ ہماری ترقی کی قیمت ہیں۔ ‘ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کے خواب جتنے بڑے ہوں گے، دنیا اتنی ہی زیادہ آپ کی جانچ کرے گی۔
درحقیقت، امریکہ میں نیویارک کی ایک عدالت میں گوتم اڈانی سمیت سات لوگوں پر 265 ملین ڈالر (تقریباً 2250 کروڑ روپے) کی رشوت ستانی اور دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا ہے۔ گوتم اڈانی سمیت ان ساتوں پر الزام تھا کہ انہوں نے 2 بلین ڈالر کے سولر پاور پلانٹس کے منصوبے حاصل کرنے کے لیے حکام کو 265 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت کی پیشکش کی۔
تاہم اڈانی گروپ نے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ کمپنی نے واضح کیا تھا کہ اس کے چیئرمین گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور جین کے خلاف ایف سی پی اے کے تحت کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔ اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ نے کہا تھا کہ اڈانی گروپ ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے اور قانونی اقدامات کے ذریعہ اپنا دفاع کرے گا۔